بدعنوان عناصر کا پیچھا ہر جگہ کیا جائے گا، چیئرمین نیب

 

اسلامی یونیورسٹی میں سیمینار سے خطاب

بدعنوانی کے خاتمے کو نصاب میں شامل کیا جائے، ڈاکٹر معصوم

چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ احتساب اور انصاف کے ذریعے ہی معاشرے ترقی کرتے ہیں۔ نیب بد عنوان عناصر کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کر رہا ہے اور بد عنوان عناصر کا پیچھا آخر تک کیا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں اسلامی یونیورسٹی میں” ہمارا ایمان بدعنوانی سے پاک پاکستان“ کے موضوع پر منعقدہ سیمینار میں اساتذہ و طلباءسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جسٹس جاوید کا کہنا تھا کہ رواں سال 400 سے زائد ریفرنسز نیب کی جانب سے فائل کیے گئے۔ چیئرمین نیب نے امید ظاہر کی کہ آزاد عدلیہ کے احسن کردار کے باعث وہ وقت دور نہیں جب ہر شخص کو اس کے بنیادی حقو ق ملیں گے ۔ نیب کے خلاف منفی پراپیگنڈا پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام ادارے کی کاوشوں کو دیکھ کر نتائج سے مطمئن ہیں اور منفی باتیں پھیلانے والوں کی باتوں پر کوئی کان نہیں دھرے گا۔ بد عنوانی کے خاتمے بارے ایک طالبہ کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان بدعنوانی کی فہرست میں 160 سے 107 نمبر پر آگیا ہے جبکہ گیلپ سروے کے مطابق 59 % پاکستانی ادارے کی کارکردگی سے مطمئن ہیں۔ خطاب کے بعد انہوں نے طلباءاور اساتذہ کے سوالوں کے جوابات بھی دیے۔

تقریب سے ڈاکٹر معصوم یٰسین زئی ، ریکٹر بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی نے بھی خطاب کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ احتساب اور انصاف کا گہرا رشتہ ہے اور انہی بنیادی پہلوووں پر توجہ دے کر ہی معاشرے کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکتا ہے ، انہوں نے حکومت کو تجویز دی کہ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں بدعنوانی کے خاتمے کو نصاب میں شامل کیا جائے۔ ڈاکٹر معصوم نے کہا کہ بدعنوانی عالمی المیہ ہے جس سے چھٹکارا نوجوان نسل کے بغیر ممکن نہیںاور نوجوان اذہان کو اس عفریت کے مضر اثرات سے آگاہ کرنے کے لیے تعلیمی ادارے کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔

اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل نیب محمد الطاف باوانی ،قائمقام صدر جامعہ ، جامعہ کے نائب صدور ، ڈائریکٹر ز جنرل، دیگر اعلیٰ افسران اور اساتذہ ، طلباءکی بڑی تعداد شریک تھی۔