بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے11 ویں کانووکیشن کے موقع پر طالبات کے لیے منعقد کردہ خصوصی تقریب جمعرات کے روز جناح کنونش سنٹر میں ہوئی ، جس میں 6726 طالبات کو ڈگریاں عطا کی گئیں ۔ تفصیلات کے مطابق کانفرنس کے دوسرے روز ڈاکٹر معصوم یٰسین زئی اور صدر جامعہ ڈاکٹر احمد یوسف الدریویش نے 6726 ڈگریاں اور 108 طلائی تمغے عطا کیے ۔ یونیورسٹی کی 39 سالہ تاریخ میں یہ 11 ویں تقریب تقسیم اسناد تھی ، اس دو روزہ تقریب میں کل 13111 طلباءو طالبات کو ڈگریاں عطا کی گئیں ۔ جبکہ اس کے بعد قیام سے لے کر اب تک جامعہ کی طرف سے عطا کی گئی مجموعی ڈگریوں کی تعداد 51113 ہو گئی ۔ اس کانوکیشن میں کل 206 پی ایچ ڈی طلباءو طالبات کو ڈگریاں دی گئی جبکہ جامعہ کے مجموعی پی ایچ ڈی محققین کی تعداد 419 ہوگئی ۔اس کانوکیشن میں کل 319 طلباءو طالبات کو طلائی تمغے عطا کیے گئے۔
اسلامی یونیورسٹی کی طالبات کے لیے منعقدہ کانوکیشن سے خطاب کرتے ہوئے ریکٹر جامعہ ڈاکٹر معصوم یٰسین زئی نے کہا کہ اسلامی یونیورسٹی دینی اور دنیاوی علوم کے مابین خلا کو پر کرنے کے لیے ایک مضبوط پل کا کردار ادا کر رہی ہے جہاں اسلام کے پیغام امن کی ترویج کو اولین شعار سمجھا جاتا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلامی یونیورسٹی سے ملک بھر کے والدین کی امیدیں وابستہ ہیں اور آج کا دن اس بات کا غماز ہے کہ اسلامی یونیورسٹی معاشرے کی توقعات پر پورا اتر رہی ہے ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت پاکستان اور مسلم دنیا کی خصوصی توجہ نے اس مادر علمی ایک اہم دانش گاہ و درس گاہ بنا دیا ہے اور یہاں قائم کیے گئے جدید مراکز نے اپنا کردار ادا کرنا شروع کر دیا ہے ۔ ریکٹر جامعہ ڈاکٹر معصوم یٰسین زئی نے مزید کہا کہ یہ تقریب اسناد جامعہ کی تدریسی ترقی کی نئی راہوں کی طرف ایک نیا سنگ میل ہے کیونکہ پچھلے کانوکیشن اورحالیہ تقریب کے درمیانی وقفے میں اسلامی یونیورسٹی بجا طور پر اپنے بین الاقوامیت کے وژن کے ہدف کو حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہے انہوں نے کہا کہ اسلامی یونیورسٹی میں جدید مراکز اور نئی لیبارٹریز نے ٹیکنالوجی اور جدت کے دوڑ میں اسلامی یونیورسٹی کو صف اول کے اداروں میں لا کھڑا کیا ہے ۔ ریکٹر جامعہ نے امید ظاہر کی کہ جامعہ کے فارغ التحصیل طلباءو طالبات دنیا بھر میں یونیورسٹی کے وہ بہترین سفراءثابت ہوں گے جنہیں جدید علوم اور ٹیکنالوجی کے ساتھ اسلامی تعلیمات و اقدار کی روشنی میں مسائل کا حل تلاش کرنے کا ہنر بھی آتا ہو گا ۔
صدر جامعہ ڈاکٹر احمد یوسف الدریویش نے اپنے خطاب میں کہا کہ آ ج کا دن اسلامی یونیورسٹی کے 750 سے زائد اساتذہ، 30 ہزار سے زائد طلباءو طالبات ، ان کے والدین اور اسلامی یونیورسٹی کے دیگر عہدیدران کے لیے انتہائی مسرت کا باعث ہے کیونکہ یونیورسٹی اب 50 ہزار سے زائد طلباء و طالبات کو ڈگریاں دینے والا ادارہ بن چکی ہے ۔ انہوں نے طالبات کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ماں، بہن اور بیٹی کے حیثیت سے معاشرے میں اسلام کے پیغام امن کی ترویج اور انتہا پسندی کے خاتمے میں اپنا کردار ادا کریں۔ صدر جامعہ کا مزید کہنا تھا کہ جامعہ میں 30ہزار سے زائد طلباء وطالبات، نو کلیات کے 42 شعبہ جات میں بہترین اور معیاری اعلیٰ تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی یونیورسٹی کا اولین مقصد امن و سلامتی کا فروغ اور اسلام کے پیغام اعتدال کو عام کرنا ہے اور اس کے ساتھ جامعہ پیغام پاکستان جیسے تعمیری بیانیوں کے ذریعے امت مسلمہ کو درپیش چیلنجز کا حل نکالنے میں بھی پیش پیش ہے ۔ ڈاکٹر الدریویش نے اپنے خطاب میں آئسسکو اور دیگر بین الاقوامی اداروں کے ساتھ اسلامی یونیورسٹی کے اشتراک کے منصوبوں بارے بھی شرکاءتقریب کو آگاہ کیا۔
قبل ازیں نائب صدر تدریسی امور ڈاکٹر طاہر خلیلی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہ لمحات ہیں جب یہاں موجود ہر فرد کا سر فخر سے بلند ہیں کیونکہ آج جامعہ نے اپنے 13 ہزار سے زائد سفراءامت مسلمہ کے حوالے کیے ہیں جو معاشروں میں پائے گئے بگاڑ کی درستی اور باہمی رواداری کے فروغ میں اہم کردار ادا کریں گے ۔ انہوں نے اس موقع پر جامعہ کی تدریسی شعبہ میں ترقی سے بھی شرکاءکو آگاہ کیا اور حالیہ QS رینکنگ میں جامعہ کی ممتاز کارکردگی بارے بھی بتایا۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں سب سے بڑا چیلنج نوجوانوں کو مذہبی اقدار سے متعارف کرانا اور علم کے شعبہ میں تبدیلیوں پر ان کی دسترس کو ممکن بناناشامل ہے اور یہی اسلامی یونیورسٹی کا ہدف ہے ۔ تقریب کے آخر میں طالبات نے والدین کے ہمراہ ریکٹر و صدر جامعہ کے ساتھ تصاویر بنوائیں اور اساتذہ کو خراج تحسین بھی پیش کیا۔