حکومت جامع تعلیمی منصوبے پر کام کر رہی ہے ، یکساں نصاب متعارف کرایا جائے گا، وفاقی وزیر تعلیم
وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود نے کہا ہے کہ ناخواندگی موجودہ ملکی چیلنجز میں سرفہرست ہے، حکومت ملک میں رائج نظامات تعلیم میں عدم مساوات کے خاتمے کے لیے سرگرم ہے جبکہ حکومت ناخواندگی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے جامع پالیسی پر کام جاری ہے اوریکساں نصاب متعارف کرایا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلامی یونیورسٹی اورسنٹر فار گلوبل اینڈ سٹرٹیجک سٹڈیز کے اشتراک سے فیصل مسجد کیمپس میں منعقدہ ”پاکستانیت“ کے موضوع پر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
وفاقی وزیر کاکہنا تھا کہ موجودہ نظام تعلیم میں فرق سے اذہان میں تقسیم پیدا ہوتی ہے اور حکومت اس عدم مساوات اور تقسیم کی مخالفت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایک جامع تعلیمی منصوبے پر کام کر رہی ہے تاکہ ناخواندگی کے مسئلے سے جنگی بنیادوں پر نمٹا جائے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں شرح خواندگی مایوس کن ہے اور گزشتہ سالوں میں یہ حالت اور بھی بدتر ہوئی ہے کہ اعدادو شمار 60 فیصد سے 58 فیصد ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ عشروں میں پاکستان کو دہشت گردی اور نا انصافی جیسے عفریت کا سامنا رہا ہے جس نے ملک کی ترقی پر منفی اثرات ڈالے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک اب دوبارہ امن و ترقی کی راہ کی طرف گامزن ہے اور اس مقام تک آنے میں کئی قربانیاں دینی پڑیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستانیت خوشی اور غم کو غیر مشروط طور پر حب الوطنی کے جذبے سے سرشار ہو کر بانٹنے کا نام ہے ۔ پاکستان کی انہی کاوشوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ پاکستان ، افغانستان میں امن چاہتا ہے ۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی افواج کے مظالم کی بھی مذمت کی اور کہا کہ بھارت انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر کے پاکستان کے امن کے لیے اقدامامت پر منفی اثرات ڈال رہا ہے ۔
تقریب سے سنٹر فار گلوبل اینڈ سٹریٹیجک سٹڈیز کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل ( ر) ظہیر الاسلام نے خطاب کرتے ہوئے تقریب میں شرکت پر وفاقی وزیر کا شکریہ ادا کیا اور پروگرام میں تعاون و اشتراک پر اسلامی یونیورسٹی کا بھی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے پاکستانیت اور حب الوطنی کے فروغ کے لیے آئندہ بھی اپنے سنٹر کے ذریعے ایسی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے عزم کو دہرایا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ریکٹر اسلامی یونیورسٹی ڈاکٹر معصوم یٰسین زئی نے کہا کہ ملک کی 56% نوجوان آبادی ایک بیش قیمت خزانہ ہے۔ ان نوجوانوں کو کاروباری مواقعوں اور نئی ٹیکنالوجی سے متعارف کرانا ہے۔ انہوںنے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ اپنی قوت کا مثبت استعمال کر کے تعمیری سرگرمیوں میں حصہ لیں اور ملک سے محبت کو اولین ترجیح بنائیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ خواتین کے بامعنی کردار کے بغیر یہ ملک ترقی نہیں کر سکتا۔
تقریب سے صدر جامعہ ڈاکٹر احمد یوسف الدریویش نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خواندگی اور ترقی کا چولی دامن کا ساتھ ہے اور مسلم ممالک کو اتحادامت کے ایجنڈے پر کام کر کے اپنے لیے ترقی کے راستوں کو کھولنا ہو گا۔ ان کاکہنا تھا کہ اسلامی یونیورسٹی مسلم دنیا کی خدمت میں پیش پیش ہے۔ کانفرنس میں مقررین نے نظریہ پاکستان ، معاشی صورتحال اور قوم سازی جیسے موضوعات پر بھی روشنی ڈالی۔